نہ گل میں نہ اب گلستاں ہی میں ڈھونڈو
نہ گل میں نہ اب گلستاں ہی میں ڈھونڈو محبت کو بس آستاں ہی میں ڈھونڈو نشانی محبت کی تم کو ملے گی کسی ایک دھندلے نشاں ہی میں ڈھونڈو پتہ شہرِ دل کی بہاروں کا اب تم کہیں بام ودر کی خزاں ہی میں ڈھونڈو
تازہ ترین
نہ گل میں نہ اب گلستاں ہی میں ڈھونڈو محبت کو بس آستاں ہی میں ڈھونڈو نشانی محبت کی تم کو ملے گی کسی ایک دھندلے نشاں ہی میں ڈھونڈو پتہ شہرِ دل کی بہاروں کا اب تم کہیں بام ودر کی خزاں ہی میں ڈھونڈو
اے عشق تُو گردِ سفر بنا ، تری اور بھلا توقیر ہے کیا تو خود ہی حسرت کا مارا ،ترا خواب ہے کیا تعبیر ہے کیا اے عشق تُو بکتا رہتا ہے ،کبھی راہوں میں کبھی بانہوں میں تُو بوجھ ہے دل کی دنیا کا ، مرے
ہجر اثاثہ رہ جاتا ہے ہاتھ میں کاسہ رہ جاتا ہے جب امید نہ باقی ہو تو صرف دلاسہ رہ جاتا ہے زخم بہت سے مل جاتے ہیں وقت ذرا سا رہ جاتا ہے دل سے درد نکل کر بھی تو اچھا خاصا رہ جاتا ہے موجیں جب بھی چھو
جب وفاؤ ں کا دیا جل کر دھواں ہو جائے گا اپنا ہر نام و نشاں پھر بے نشاں ہو جائے گا چھوڑ جائیں گے مکیں ، ہوں گی فقط محرومیاں دشتِ وحشت میں یہ دل اجڑا مکاں ہو جائے گا عمر بھر کے جس سفر کو رائیگاں
مرے پاؤں کتنے لہو لہو ترے عشق والی دھمال میں مرے ہاتھ پر یہ حنا جو ہے یہ سجی ہے تیرے ہی خیال میں مرے پاس کاسہ بھی ہے مگر مرے لب پہ کوئی صدا نہیں میں دعا بدست سہی مگر مرے لب پہ کوئی دعا نہیں وہ جو
اب تک اسی طرح سے اذیت میں کون ہے؟ اے دل تُو خود بتا کہ محبت میں کون ہے؟ نظروں میں کون ہے اگر کوئی سامنے نہیں گر بولتا نہیں تو سماعت میں کون ہے؟ آنکھوں میں آج تک بھلا کس کا قیام ہے ؟ دن رات ایک