آسمانوں سے جسے رب نے اتارا ماں ہے
دکھ کے لمحوں میں مرا ایک سہارا ماں ہے میں اگر ڈوبتی کشتی ہوں کنارہ ماں ہے اُس کے قدموں میں جو جنت ہے تو مطلب یہ ہے آسمانوں سے جسے رب نے اتارا ماں ہے خوشبو ایسی کہ مری روح تلک مہکی ہے روشنی ایسی
تازہ ترین
دکھ کے لمحوں میں مرا ایک سہارا ماں ہے میں اگر ڈوبتی کشتی ہوں کنارہ ماں ہے اُس کے قدموں میں جو جنت ہے تو مطلب یہ ہے آسمانوں سے جسے رب نے اتارا ماں ہے خوشبو ایسی کہ مری روح تلک مہکی ہے روشنی ایسی
حمد مری اُجڑی لمبی رات سئیں کب بدلیں گے حالات سئیں مرا عشق ہی مذہب مسلک ہے اور عشق ہے تیری ذات سئیں مجھے اپنا پتہ درکار ہےاب بس اتنی سی خیرات سئیں مرشد مَیں تیری منگتی ہوں مری تجھ سے ہی بس بات
پھول خوشبو اور تارہ شاعرہ ۔۔ڈاکٹر نجمہ شاہین کھوسہ رابطہ۔۔۔—الحمد پبلیکیشن لاہور- 00923334303402 00923334645700 042-37231490 042-37310944
یقیں اور گماں اور یہ زندگی بس ایک سفر ہی تو ہے ، ایک سوال ہی تو ہے ، رواں دواں ، دکھ اور سکھ کا ، لمحوں اور کردار کے بدلتے مناظر لیے ، آس اور نا امیدی کا چاہت اور ضرورت کا ۔ ھاں اور ناں کا ، عشق
چاند کو بھی اندھیرے بانٹتے دیکھا ہے۔ یہ دکھ بھی عجیب ہوتے ہیں۔ تنہائیوں، محرومیوں،محبتوں اور جدائیوں کے دکھ ، کہیں انت ہی نہیں ٹھہرتاان کا۔ کبھی گھٹن بن کر دل کو مٹھی میں کر لیتے ہیں اور محسوس
یہ دکھ بھی عجیب ہوتے ہیں۔ تنہائیوں، محرومیوں،محبتوں اور جدائیوں کے دکھ ، کہیں انت ہی نہیں ٹھہرتاان کا۔ کبھی گھٹن بن کر دل کو مٹھی میں کر لیتے ہیں اور محسوس ہوتا ہے کہ جیسے انت ہو گیا اور کبھی دور