آپ کے ہیں روبرو میں اور میری زندگی


آپ کے ہیں روبرو میں اور میری زندگی
جلوۃ صد آرزو میں اور میری زندگی

آپ ہی ہیں بزم آرا اور بزمِ ناز بھی
پھر رہے ہیں کو بہ کو میں اور میری زندگی

گرشِ دوراں سے ہیں دست و گریباں دیر سے
صورتِ جام و سبو میں اور میری زندگی

ہم وفا کی آرزو میں در بدر پھرتے رہیں
ہیں سراپا جستجو میں اور میری زندگی

آسماں کے چاند کیا تجھ کو بتاؤں حالِ زار
زخمِ دل ہیں بے رفو، میں اور میری زندگی

گم ہے یہ میری ذات بھی بحرِ وجودِ ذات میں
موجزن ہے آبجو میں اور میری زندگی

زندگی کا قافلہ دشتِ تماں میں ہے رواں
سر بسر جوشِ نمو میں اور میری زندگی

موسمِ ہجراں سے ہے شاہین اس دل کی بہار
چشمِ تر کی آبرو میں اور میری زندگی


Facebook Comments