جب اپنا کسی سے بھی ستارہ نہیں ملتا


جب اپنا کسی سے بھی ستارہ نہیں ملتا
کیسے کہیں کہ کوئی دوبارہ نہیں ملتا

تم کیسے اندھیروں میں مجھے چھوڑ گئے ہو
آنکھوں کو میری کوئی نظار ہ نہیں ملتا

اس خاک سے ہم خود ہی بنا لیں کوئی تصویر
افلاک سے اب کوئی اشارہ نہیں ملتا

ہم لوگ محبت سے بتا کس کو پکاریں
دنیا میں کوئی ہم سا ہمارا نہیں ملتا

وہ شخص میرا ہاتھ کہاں چھوڑ گیا ہے
کھاتے ہیں جو ٹھوکر تو سہارا نہیں ملتا

سوکھے ہوئے پتوں کی طرح اڑتے ہوں اگر لوگ
ہم جائیں کہاں، کوئی اشارہ نہیں ملتا


Facebook Comments