خود کو بھول جانے کا وعدہ کر رہے ہیں ہم


خود کو بھول جانے کا وعدہ کر رہے ہیں ہم
بن ترے ہی جینے کا ارادہ کر رہے ہیں ہم

روح و جاں کا رشتہ بس ٹوٹنے ہی والا ہے
اور اب غموں کو ہی لبادہ کر رہے ہیں ہم

سیدھے سادھے لفظوں میں اس کو ہم نے مانگا ہے
اک دعا جو الجھی تھی سادہ کر رہے ہیں ہم

لے کر اپنے دامن میں جو تھکن ہے صدیوں کی
آج تو جنوں سے استفادہ کر رہے ہیں ہم

ہم کو اس طرح سے ہی اب سکوں سا ملتا ہے
درد اپنے دل میں کچھ زیادہ کر رہے ہیں ہم

دیکھ تیری آنکھوں میں اشک اب یہ کیسے ہیں

دیکھ مسکرانے کا وعدہ کر رہے ہیں ہم

kr rahay


Facebook Comments