اُس کی آنکھوں میں عجب چیز ہے جادو والی
لوگ کہتے ہیں جسے شاعرہ خوشبو والی
گنگ جذبوں کی زباں ہے گھنے ابرو والی
بھیگے موسم میں لچکتے قد و گیسو والی
اس کے ہر شعر میں احساس کی لو روشن ہے
اس کے ہر اشک میں تنویر ہے جگنو والی
منتظر دشت میں ہے اسکی ابھی چشمِ غزال
شاخِ زیتوں ہے، امر بیل ہے، مہ رُو والی