پھر رت یہ جدائی کی
میرا گیت نہ ہو جائے
کہیں ساز محبت ہی
رِیت نہ ہو جائے
منظر یہ بچھڑنے کا
نہ آنکھوں میں ٹھہر جائے
پھر پھول کی خوشبو
نہ ہواؤں میں بکھر جائے
اک بار گلے مل کے
ذرا کھل کے تو رو لوں میں
دامن یہ محبت کا
اشکوں سے پرو لوں میں
اک لمحہ ہی کافی ہے
اگر تیری ہو لوں میں