کیسے گزرے تجھِ بن رین میرے بادشاہا
تجھ کو ترسے پیاسے نین میرے بادشاہا
اَبد تلک میں بیٹھی ہوں بس آس لگائے تیری
ہے تجھ سے ہی دل کو چین میرے بادشاہا
تو جو ملا تو مہک ا’ٹھے گا مرے وجود کا گلشن
پھر دکھ آپ کرے گا بین میرے بادشاہا
اَدھ اَدھوری ذات کی بس تکمیل ہی تم سے ہو گی
میرے عشق کا تم ہی عَین ،میرے بادشاہا
دل کے اَندھیارے آنگن میں چمکا آج چندرما
ر’ک گئے میری آنکھ کے رین میرے بادشاہا
سن اب بات تو سن میں کیسے کاٹوں جیون رات
مری وفا کو مت لکھ غین میرے بادشاہا
لیکھ سے ہاری ،ہجراں ماری کو ہی دیکھ لے آکر
در در پھرتی ہے بے چین میرے بادشاہا
ڈاکٹر نجمہ شاہین کھوسہ