اے مکین دل تجھے، اب نئے خواب ہوں مبارک
ہے گناہ عشق میرا ،یہ ثواب ہوں مبارک

ترے آئینے میں روشن سا چراغ تھی سو مجھ کو 
نئے عکس ہوں مبارک،یہ عذاب ہوں مبارک

نہ ہی چوڑیاں نہ مہندی ،نہ ہی پھول ہیں نہ گجرے
مرے تن کو دکھ کے سارے یہ سحاب ہوں مبارک

مری آنکھ دشت میں ،جو ہے یہ ہجر آن بیٹھا
مری گردِ رہگزر کو ، یہ سراب ہوں مبارک 

نہیں اب مقدروں سے گلہ، کوئی مجھ کو صاحب 
مجھے شب نصیب ، تجھکو مہ تاب ہوں مبارک 

شب غم کی تیرگی میں یہ ہجوم ِ آہ و گریہ
دلِ پرملال تجھ کو یہ رباب ہوں مبارک 

نہ سمیٹ پائے شاہیں ،کوئی دل کی کرچیوں کو 
مرے ماتمی سفر کو یہ سراب ہوں مبارک

ڈاکٹر نجمہ شاہین کھوسہ 


Facebook Comments