تُو جانتا ہے ہمزاد مرے
اے دل میرے، ناشاد مرے
جس نام کے سارے حرفوں کو
اور نظم کے سارے مصرعوں کو
اے دل تُو نے سو بار لکھا
اور عشق کے زرد سے موسم کو
ہر بار مثالِ بہار لکھا
پر آج ترے چارہ گر نے
اے دل تیرے کوزہ گر
ان عشق مسافت جذبوں کو
ان ہجر ریاضت لمحوں کو
بس شعروں کا ہی نام دیا
اور ہنس کر یہ بھی پوچھ لیا
تُو نے کس خاطر اے لڑکی
اس زیست کو یہ انجام دیا؟
تازہ ترین
- فوٹو گیلرینشتر میڈیکل کالج ،،،،کلاس فیلوز کے ساتھ ایک یادگار دن18-12-29
- متفرقکچھ یادیں۔۔۔۔۔کچھ یادگار پروگراموں کی یادگار تصاویر
- متفرقکیسے گزرے تجھِ بن رین میرے بادشاہا
- متفرقعورت ہونے کی سزا
- اور شام ٹھہر گئیبے بسی کی شام پر سسکی ہے پہروں زندگی
- متفرقسلام قول من رب رحیم ۔۔’’ فبای الا ربکما تکذبن‘
- متفرقاللہ بڑا منصف ہے
- انتخابنعت رسول مقبولﷺ
- متفرقڈاکٹر نجمہ شاہین,,, البم ..سال بہ سال
- متفرقبے شک وہ سب سے بڑھ کرانصاف کرنے والا ہے