جب سے تجھ سے دور ہوئے ہم لفظ سے معنی بچھڑ گئے ہیں


جب سے تجھ سے دور ہوئے ہم لفظ سے معنی بچھڑ گئے ہیں
فصلِ گُل یہ کیسی آئی موسم دل کے اُجڑ گئے ہیں
میں کیوں تجھ کو ڈھونڈ رہی ہوں بخت کی ریکھاؤں میں آخر
وہ جو شجر تھے چاہت والے ، سب آندھی میں اکھڑ گئے ہیں


Facebook Comments