منظر تمام آج تک آنکھوں پہ بوجھ ہیں


منظر تمام آج تک آنکھوں پہ بوجھ ہیں
جتنے بھی خواب ہیں مری پلکوں پہ بوجھ ہیں

اُترے گا چاند تو مری بھر آئے گی یہ آنکھ
تارے فلک سے ٹوٹ کر راتوں پہ بوجھ ہیں

سوچوں پہ نقش ہیں وہ جو پَل تھے وصال کے
دکھ ہجر کے تمام ہی لمحوں پہ بوجھ ہیں

باتیں اُس ایک یاد کی باتوں کا حسن ہیں
یادیں اُس ایک یاد کی یادوں پہ بوجھ ہیں

نجمہ کہیں بھی جھوٹ کا جن پر گمان ہو
ایسے تمام لفظ ہی شعروں پہ بوجھ ہیں

manzar tamam aaj tk

manzar tamam aaj tk


Facebook Comments