عجیب سی یہ بات ہے
کہ جو مرایقین تھا
جو تپتے راستوں میں میرے واسطے گلوں کی سر زمین تھا
کہ جو مرا گمان تھا
جو ابر تھا مرے لئے جو میرا آسمان تھا
جو میری ابتدا تھا اور مرا جو اختتام تھا
جو میری صبحِ زندگی جو میرا آسمان تھا
ازل سے جو ابد تلک وفا کا سائبان تھا
بہت ہی مہربان تھا
جو مرکزِ نگاہ تھا
جو میری بارگاہ تھا
وہ ایک دن ملا مجھے بہت ہی تیز دھوپ میں
اک اجنبی کے روپ میں
وہ ہجر میں بسے ہوئے سے ماہ و سال دے گیا
چلا گیا مگر مجھے وہ اک سوال دے گیا
میں سوچتی ہوں آج بھی
رکا تھا سُن کے چاپ کون
جو کہہ رہا تھا’’ آپ کون ؟‘‘
تازہ ترین
- متفرقجشن آزادی مبارک 2024
- متفرقٹوٹے تارے سے ہوئی مات
- متفرقمیری زندگی میں تجھ سے بہت تھک کے جا رہی ہوں
- متفرقزمانے کیا لکھے گا تو اپنی تاریخ میں
- متفرقجشن آزادی مبارک
- متفرقجشن آزادی مبارک
- متفرقڈاکٹر نجمہ شاہین کھوسہ
- متفرقڈاکٹر نجمہ شاہین کھوسہ
- فوٹو گیلرینشتر میڈیکل کالج ،،،،کلاس فیلوز کے ساتھ ایک یادگار دن18-12-29
- متفرقکچھ یادیں۔۔۔۔۔کچھ یادگار پروگراموں کی یادگار تصاویر