نظم ۔۔ ماں اِک ایسی ہستی ہے


ابر کی صورت میرے سر پر
ایک دعا ہی رہتی ہے
میری اپنی ذات بھی اس کی
خوشبو سے ہی مہکی ہے
اپنے دکھوں پر رونے والی
میرے لیے تو ہنستی ہے
میری تاریکی میں ہر پل
جھلمل کرنوں جیسی ہے
میرا ہر اک دکھ جو سمجھے
بس وہ ماں کی ہستی ہے


Facebook Comments