ڈاکٹر نجمہ شاہین کھوسہ کا شمار اُن شاعرات میں ہوتا ہے جنہوں نے بہت مختصر وقت میں اپنی صلاحیتوں کا اعتراف کروایا۔ گزشتہ چند برسوں کے دوران شائع ہونے والے اُن کے شعری مجموعوں پر نظر ڈالیں تو ہمیں اُن کے ہاں بتدریج ایک ارتقائی عمل دکھائی دیتا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اُن کی شاعری میں جو پختگی آئی اُس کا ثبوت اُن کا زیرِ نظر شعری مجموعہ ہے۔ نجمہ شاہین کی شاعری سرائیکی وسیب میں رہنے والی ہر عورت کے دکھوں کی کہانی ہے۔ محبت اُن کی شاعری کا بنیادی موضوع ہے جس کی دھیمی دھیمی آنچ پڑھنے والے کو اپنی گرفت میں لیتی ہے۔ وہ بہت سادگی کے ساتھ بات کرتی ہیں۔ وہی انداز جو اُن کی شخصیت سے بھی جھلکتا ہے۔ لفظوں کی بُنت، جذبوں کی سچائی مل کر ایک ایسا منظر بناتی ہیں جس میں اُداسی ہے، ہجر کے دُکھ ہیں اور معاشرتی ناانصافیوں کا نوحہ بھی۔ انہوں نے بہت وقار کے ساتھ یہ شعری سفر جاری رکھا ہوا ہے۔ ایک ڈاکٹر کی حیثیت سے اپنی بے پناہ مصروفیت کے باوجود شاعری کو وقت دینا اُن کی کمٹمنٹ کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ کوئی آسان کام نہیں کہ آپ ڈاکٹر کی حیثیت سے اپنے فرائض بھی تندہی سے انجام دیں اور پھر شاعری کے کٹھن خارزار میں بھی ثابت قدمی کے ساتھ سفر جاری رکھیں۔ ادبی حلقوں نے اُن کے پہلے دو شعری مجموعوں کو بھرپور پذیرائی دی۔ مجھے یقین ہے کہ یہ تیسرا شعری مجموعہ اُس سے کہیں زیادہ مقبولیت حاصل کرے گا اور ڈاکٹر نجمہ شاہین کھوسہ ٹھہری ہوئی شام میں سے روشنی تلاش کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گی
تازہ ترین
- متفرقجشن آزادی مبارک 2024
- متفرقٹوٹے تارے سے ہوئی مات
- متفرقمیری زندگی میں تجھ سے بہت تھک کے جا رہی ہوں
- متفرقزمانے کیا لکھے گا تو اپنی تاریخ میں
- متفرقجشن آزادی مبارک
- متفرقجشن آزادی مبارک
- متفرقڈاکٹر نجمہ شاہین کھوسہ
- متفرقڈاکٹر نجمہ شاہین کھوسہ
- فوٹو گیلرینشتر میڈیکل کالج ،،،،کلاس فیلوز کے ساتھ ایک یادگار دن18-12-29
- متفرقکچھ یادیں۔۔۔۔۔کچھ یادگار پروگراموں کی یادگار تصاویر