محبتیں بھی ہیں عارضی اور یہ رفاقتیں سب جداجداہیں



یہ راستے سب جداجداہیں،یہ منزلیں سب جداجداہیں
یہ آئینے سب الگ الگ ہیں،یہ صورتیں سب جداجداہیں

کسی کے لفظوں کا اعتبار اب کریں تو کیسے کریں بھلاہم
کہ لفظ ہیں سب کے ایک جیسے،ضرورتیں سب جداجداہیں

مقدروں کے جو کھیل ہیں یہ بہت نرالے ہیں اس جہاں میں
کہ صورتیں تو بھلی ہیں لیکن یہ سیرتیں سب جداجداہیں

خلوص کی اب کسی کو کوئی نہیں ضرورت کہ اب تو سب کی
محبتیں بھی ہیں عارضی اور یہ رفاقتیں سب جداجداہیں

جہاں جسے جو بھی سوجھتا ہے وہ سوچتا ہے وہ بولتا ہے
سو سب مثالیں الگ الگ ہیں کہاوتیں سب جداجداہیں


Facebook Comments