میں نے برسوں عشق نماز پڑھی
تسبیحِ محبت ہاتھ لئے
چلی ہجر کی میں تبلیغ کو اب
تری چاہت کی آیات لئے
اک آگ وہی نمرود کی ہے
میں اشک ہوں اپنے ساتھ لئے
مجذوب ہوا دل بنجارہ
بس زخموں کی سوغات لئے
دل مسجد آنکھ مصلیٰ ہے
بیٹھی ہوں خالی ہاتھ لئے
اے کاش کہیں سے آجائے
وہ وعدوں کی خیرات لئے
تازہ ترین
- متفرقجشن آزادی مبارک 2024
- متفرقٹوٹے تارے سے ہوئی مات
- متفرقمیری زندگی میں تجھ سے بہت تھک کے جا رہی ہوں
- متفرقزمانے کیا لکھے گا تو اپنی تاریخ میں
- متفرقجشن آزادی مبارک
- متفرقجشن آزادی مبارک
- متفرقڈاکٹر نجمہ شاہین کھوسہ
- متفرقڈاکٹر نجمہ شاہین کھوسہ
- فوٹو گیلرینشتر میڈیکل کالج ،،،،کلاس فیلوز کے ساتھ ایک یادگار دن18-12-29
- متفرقکچھ یادیں۔۔۔۔۔کچھ یادگار پروگراموں کی یادگار تصاویر