آنکھوں میں پھر سے خواب ہوں،دلدار معذرت
سرکار معذرت ، مرے سرکار ، معذرت
برسوں سے جن کی یاد میں برسی ہے میری آنکھ
سوچوں میں ہوں وہی درو دیوار ، معذرت
جذبات آ گئے ہیں غموں کی صلیب پر
تجدید عشق ؟ اور مرا اظہار ، معذرت
مدت سے میرا دستِ دعا تو بلند ہے
سب خواہشیں ہو ں کیسے ثمر بار، معذرت
جینے کو تیرے ہجر کا سامان ہے بہت
کیوں کر بسائیں پھر نیا سنسار، معذرت
بستی بہت ہی دور ہے میری اناؤں کی
ڈ ھونڈوں میں تیرے شہر کے پندار، معذرت
دوچار گام ساتھ نہ چل پاؤ گے مرے
شاہیں یہ راستہ تو ہے دشوار، معذرت
ڈاکٹر نجمہ شاہین کھوسہ