سکھی آج یہ کیسی نیند آئی ڈاکٹر نجمہ شاہین کھوسہMay 12, 2015نئی شاعری0754 سکھی آج یہ کیسی نیند آئی بے خواب آنکھوں کو خواب میں اُس بچھڑے ماہی کی دید آئی اب ڈر کے نہ میں آنکھیں کھولوں اک لفظ نہ خواب میں بھی بولوں کہیں اُس سے بچھڑ نہ جاؤں میں جیتے جی مر ہی نہ جاؤں میں Facebook Comments