نظم ۔۔ عجیب ہوتی ہے یہ محبت


عجیب ہوتی ہے یہ محبت
نصیب والوں کے دل میں جب بھی یہ جاگتی ہے
تو پہلے نیندیں اُجاڑتی ہے
یہ جھومتی ہے، یہ ناچتی ہے
یہ پھیلتی ہے،یہ بولتی ہے
ہر ایک لمحہ ہر ایک وعدے کو تولتی ہے
یہ اپنے پیاروں کو مارتی ہے
صلیب ہوتی ہے یہ محبت
عجیب ہوتی ہے یہ محبت
یہ پھیلتی ہے تو پیڑ بنتی ہے ، چھاؤں کرتی،یہ روپ دیتی
یہ چھاؤں کر کے بھی دھوپ دیتی
کبھی کبھی تو بس آپ اپنی رقیب ہوتی ہے یہ محبت
عجیب ہوتی ہے یہ محبت
لہو کی صورت رگوں میں دوڑے
یہ خواب بن کر نظر میں ٹھہرے

سحاب بن کر فلک سے برسے
اسے جو دریا میں ڈال آؤتو اک سمندر کا روپ دھارے
کہیں جو صحرا میں گاڑ آؤ تو پھول بن کر دلوں میں مہکے
اسے جو دیوار میں بھی چُن دو تو ہر کلی میں ہو عکس اس کا
ہر اک گلی میں ہو رقص اس کا
عجیب ہوتی ہے یہ محبت

کسی کسی کو
کسی کسی کو نصیب ہوتی ہے یہ محبت

 

11659254_10207477669486197_8144578367744826690_n


Facebook Comments