ہجر اثاثہ رہ جاتا ہے


ہجر اثاثہ رہ جاتا ہے
ہاتھ میں کاسہ رہ جاتا ہے

جب امید نہ باقی ہو تو
صرف دلاسہ رہ جاتا ہے

زخم بہت سے مل جاتے ہیں
وقت ذرا سا رہ جاتا ہے

دل سے درد نکل کر بھی تو
اچھا خاصا رہ جاتا ہے

موجیں جب بھی چھو کر گزریں
ساحل پیاسا رہ جاتا ہے

ایک شناسائی کی دھن میں
دکھ ہی شناسا رہ جاتا ہے

وقت بھلا دیتا ہے سب کچھ
صرف خلاصہ رہ جاتا ہے

hijr asasa

hijr asasa


Facebook Comments