کتابیں

نظم ۔۔ یہ مرا انت ہے

میرے مقتل کو جس دن سجایا گیا بے بسی کو سہیلی بنایا گیا ایک شہنائی کی دھن پہ جس روز اک ماتمی گیت مجھ کو سنایا گیا ایسے لمحوں میں نے تڑپتے ہوئے آسماں کو پکارا مدد کے لئے میں نے دیکھا فلک کے ستارے

نثری نظم ۔۔ میں بجھنے لگی ہوں

وہ کہتا تم ہنستے اچھی لگتی ہو تم ہمیشہ ہنستی رہنا رونے والوں کا کبھی ساتھ نہ دینا کہ رونے والے تو سبھی تنہا ہوتے ہیں میں نے اس کی باتوں اس کے لفظوں کو لوحِ دل پر لکھا زمانے کے ساتھ ہنسنا اور